الہ آباد،2؍اپریل (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا )وزیر اعظم نریندر مودی نے لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ قانون کا مقصد ہر شہری کی فلاح و بہبودکو یقینی بنانا ہے ۔وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ہائی کورٹ کے 150سال پورے ہونے والے پروگرام کی آج اختتامی تقریب ہے، لیکن سال بھر چلی یہ تقریب اختتام کے ساتھ نئی توانائی، نئے ترغیب ، نئے عزائم اور نئے ہندوستان کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کی طاقت بن سکتی ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان کی عدلیہ میں الہ آباد کا 150سال پرانا تیرتھ استھل ہے، یہاں آنے کے لیے میں خود کو خوش قسمت مانتا ہوں، چیف جسٹس صاحب اپنا تجربہ سنا رہے تھے، میں دل سے سن رہا تھا۔مودی نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ان کے عزائم پورے ہوں گے،جہاں تک حکومت کا سوال ہے، تو جس عزم کے لیے آپ حوصلہ افزائی کر رہے ہیں، ہم اس کو پورا کرنے کی کوشش کریں گے۔
وزیر اعظم نے کہاکہ جب الہ آباد ہائی کورٹ کے 100سال پورے ہوئے تھے، تب صدر رادھا کرشنن یہاں آئے تھے۔انہوں نے کہا تھا کہ قانون ایسی چیز ہے، جو مسلسل بدلتی رہتی ہے، قانون لوگوں کے مزاج اور روایتی اقدار کے مطابق ہونا چاہیے ،قانون کو چیلنجوں کا خیال رکھنا چاہیے ، کس طرح کی زندگی ہم گزارنا چاہتے ہیں، قانون کا کیا کہنا ہے،قانون کا مقصد ہر شہری کی فلاح و بہبودہے ، صرف امیر کا ہی نہیں، اسے ہی پورا کیا جانا چاہیے۔وزیر اعظم مودی نے کہا کہ گاندھی جی کہتے تھے کہ ہم کوئی بھی فیصلہ کریں ،تو اس کی کسوٹی کیا ہو،وہ کہتے تھے کہ اگر فیصلہ لینے میں شک ہو، تو سوچئے کہ آخری سرے پر بیٹھے شخص پر اس کا اثر کیا ہوگا،اس سے آپ صحیح فیصلہ لے پائیں گے۔پی ایم نے کہا کہ گاندھی جی نے آزادی کے وقت لوگوں کو ان کی صلاحیت کے مطابق ڈھال دیا تھا۔
وکلاء کا بھی اس میں تعاون رہا ہے، گاندھی جی نے آزادی کا جذبہ پیدا کیا ۔ مودی نے کہاکہ موبائل ایس ایم ایس سے تاریخ ملنے کی سہولت ملنی چاہیے ،جیل کو عدالت سے جوڑنے سے کافی فائدہ ہو گا، جیل سے قیدیوں کو لانے لے جانے میں کافی وقت لگتا ہے۔انہوں نے کہا کہ 2022میں آزادی کے 75سال پورے ہو رہے ہیں،کیا الہ آباد سے ملک کو ترغیب مل سکتی ہے؟کیا ہم کوئی روڈ میپ طے کر سکتے ہیں؟مجھے نہیں لگتا کہ لوگ ایسا نہیں کر سکتے۔2022میں ہم گاندھی جی-رادھا کرشنن کے اقدار پر ملک کو آگے لے جا سکتے ہیں، مجھے امید ہے کہ ملک کے سوا سو کروڑ لوگوں کا خواب ملک کو سوا سو کروڑ قدم آگے لے جا سکتا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ پہلے میں نے کہا تھا کہ مجھے یہ تو نہیں پتہ کہ کتنے قانون بناؤں گا ، لیکن روز ایک قانون ختم کروں گا، اب تک 1200قانون ختم کئے گئے ہیں۔